Wednesday 26 April 2017

سورہ البقرہ: ۳۷

دوسرا حصّہ

تَابَ، توبہ کے اصل معنی رجوع کرنے کے ہیں۔ جب توبہ کی نسبت بندہ کی طرف کی جاتی ہے تو اس کے معنی تین چیزوں کا مجموعہ ہوتا ہے؛

۱۔ اپنے کئے ہوئے گناہ کو گناہ سمجھنا
۲۔ اس گناہ کو بالکل چھوڑ دینا
۳۔ آئندہ کے لئے اس گناہ کو دوبارہ کبھی نہ کرنے کا پختہ عزم و ارادہ کرنا

اگر ان تینوں چیزوں میں سے ایک چیز کی بھی کمی ہو تو ایسی توبہ خالص توبہ نہیں ہوتی۔ اس سے معلوم ہوا کہ جب تک یہ تینوں چیزیں جمع نہ ہوں یعنی ماضی میں اس عمل کے کرنے پر ندامت، حال میں اس کو فوراً ترک کر دینا، اور مستقبل میں اسے آئندہ کبھی نہ کرنے کا پختہ عزم، اس وقت تک محض زبان سے توبہ کے الفاظ بول دینا کافی نہیں ہوتا۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment