Tuesday 14 March 2017

دوسرا حصّہ

"۔۔۔اور لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ وہ (الّٰلہ کی خوشنودی کے لیے) کیا خرچ کریں؟ آپ کہہ دیجیے کہ جو تمہاری ضرورت سے زائد ہو۔۔۔" (سورہ البقرہ: ۲۱۹)

بعض صحابہ سے منقول ہے کہ انہوں نے صدقے کا ثواب سن کر اپنی ساری پونجی صدقہ کر دی یہاں تک کہ اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لیے کچھ نہ چھوڑا، اور گھر والے بھوکے رہ گئے۔ اس آیت نے بتلایا کہ صدقہ وہی درست ہے جو اپنی اور اپنے گھر والوں کی ضرورت پوری کرنے کے بعد کیا جائے، چنانچہ آنحضرت ﷺ نے متعدّد احادیث میں اس پر زور دیا ہے کہ صدقہ اتنا ہونا چاہیے کہ گھر والے محتاج نہ ہو جائیں۔

ماخوذ از آسان ترجمہٴ قرآن، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment