Thursday 30 March 2017

مسلمان بھائ بھائ ہیں ۔ پہلا حصّہ

"اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کراؤ۔ پھر اگر ان میں سے ایک گروہ دوسرے کے ساتھ زیادتی کرے تو اس گروہ سے لڑو جو زیادتی کر رہا ہو، یہاں تک کہ وہ الّٰلہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے۔ چنانچہ اگر وہ لوٹ آئے، تو ان کے درمیان انصاف کے ساتھ صلح کرا دو، اور (ہر معاملے میں) انصاف سے کام لیا کرو، بیشک الّٰلہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ تمام مسلمان بھائ بھائ ہیں، اس لئے اپنے دو بھائیوں کے درمیان تعلّقات اچھے بناؤ، اور الّٰلہ سے ڈرو تا کہ تمہارے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا جائے۔" (سورہ الحجرات: ۹۔۱۰)

قرآن و سنّت میں غور کرنے سے یہ بات واضح ہو کر سامنے آ جاتی ہے کہ الّٰلہ اور الّٰلہ کے رسول ﷺ کو مسلمانوں کے باہمی جھگڑے کسی قیمت پر پسند نہیں۔ مسلمانوں کے درمیان لڑائ ہو یا جھگڑا ہو، یا ایک دوسرے سے کھچاؤ اور تناؤ کی صورت پیدا ہو، یا رنجش ہو، یہ الّٰلہ تعالیٰ کو پسند نہیں۔ بلکہ حکم یہ ہے کہ حتیٰ الامکان اس آپس کی رنجشوں اور جھگڑوں کو، باہمی نفرتوں اور عداوتوں کو کسی طرح ختم کرو۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "بھائ بھائ بن جاؤ"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment