Tuesday 27 September 2016

حسد کے تین درجات

فرمایا کہ حسد کےتین درجات ہیں۔ پہلا درجہ یہ ہے کہ دل میں یہ خواہش ہو کہ مجھے بھی ایسی نعمت مل جائے۔ اب اگر اس کے پاس رہتے ہوئے مل جائے تو بہت اچھا ہے، ورنہ اس سے چھن جائے اور مجھے مل جائے۔ 

حسد کا دوسرا درجہ یہ ہے کہ جو نعمت دوسرے کو ملی ہوئ ہے، وہ نعمت اس سے چھن جائے اور مجھے مل جائے۔ اس میں پہلے قدم پہ یہ خواہش ہے کہ اس سے چھن جائے، اوردوسرے قدم پہ یہ خواہش ہے کہ مجھے مل جائے۔

حسد کا تیسرا درجہ یہ ہے کہ دل میں یہ خواہش ہو کہ یہ نعمت اس سے کسی طرح چھن جائے، اور اس نعمت کی وجہ سے اس کو جو امتیاز اور مقام حاصل ہوا ہے، اس سے وہ محروم ہو جائے۔  پھر چاہے وہ نعمت مجھے ملے یا نہ ملے لیکن اس دوسرے سے چھن جائے۔ یہ حسد کا سب سے بدترین درجہ ہے۔ الله تعالیٰ ہم سب کو اس سے محفوظ رکھے۔ آمین۔

ماخوذ از بیان "حسد ایک مہلک بیماری" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment