Sunday 17 July 2016

تقویٰ کس طرح حاصل ہو؟

گزشتہ سے پیوستہ:

عموماً دل میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ تقویٰ کس طرح حاصل  ہو؟ انسان کس طرح متقّی بنے؟ یہ زاویہ نگاہ کس طرح بدلا جائے؟ قرآن کی ایک آیت میں اس سوال کا جواب دیا گیا ہے:

یا ایھا الذین آمنو اتقو الّٰلہ و کونو مع الصادقین

"اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو اور سچّے لوگوں کی صحبت اختیار کرو۔" قرآن کریم کا اسلوب یہ ہے کہ جب وہ کسی کام کے کرنے کا حکم دیتا ہے تو اس پر عمل کرنے کا راستہ بھی بتاتا ہے اور یہ الّٰلہ تعالیٰ کی رحمت ہے کہ وہ محض کسی کام کرنے کا حکم نہیں دیتے بلکہ ساتھ میں ہماری ضروریات، ہماری حاجات اور ہماری کمزوریوں کا احساس فرما کے ہمارے لیے آسان راستہ بھی بتاتے ہیں۔ اسی لیے قرآن کریم نے تقویٰ حاصل کرنے کا آسان طریقہ بتا دیا کہ جس شخص کو الّٰلہ تعالیٰ نے تقویٰ کی دولت عطا فرمائ ہو، جس کو صدق کی دولت حاصل ہو، اس کی صحبت اختیار کر لو۔ صحبت کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ جس شخص کی صحبت اختیار کی جاتی ہے اس کا رنگ رفتہ رفتہ انسان پر چڑھ جاتا ہے۔ 

الّٰلہ تعالیٰ نے کوئ کتاب رسول کے بغیر نہیں بھیجی۔ رسول تو کتاب کے بغیر آئے ہیں لیکن کوئ کتاب بغیر رسول کے نہیں آئ۔ اس لیے کہ انسان کی ہدایت اور رہنمائ کے لئے اور اس کو کسی خاص رنگ پر ڈھالنے کے لئے صرف کتاب کبھی کافی نہیں ہوتی۔ اگر کوئ شخص سوچے کہ میڈیکل سائنس کی ساری کتابیں تو بازار میں موجود ہیں، کیوں نہ میں ان کو خود پڑھ کر اور سمجھ کر ڈاکٹر بن جاؤں اور بیماروں کا علاج شروع کر دوں، تو سوائے قبرستان آباد کرنے کے وہ کوئ خدمت انجام دے نہیں سکتا۔ جب تک کوئ شخص کتابیں پڑھنے کے ساتھ ساتھ کسی ماہر ڈاکٹر کی صحبت اختیار نہ کرے اور اس کے زیرِ نگرانی تربیت حاصل نہ کرے اس وقت تک وہ ڈاکٹر بن نہیں سکتا۔ اسی طرح بازار میں کھانا پکانے کی بیشمار کتابیں موجود ہیں، لیکن اگر کوئ شخص جس نے زندگی میں کبھی کھانا پکانا سیکھا نہ ہو، چاہے کہ صرف کتاب پڑھ کر وہ بریانی پکا لے تو خدا جانے وہ کیا ملغوبہ تیار کرے گا۔ 

یہی معاملہ دین کا ہے کہ صرف کتاب کسی انسان کو دینی رنگ میں ڈھالنے کے لیے کافی نہیں ہوتی جب تک کہ کوئ معلّم اور مربّی اس کے ساتھ نہ ہو۔صحابہ لفظ کے کیا معنی ہیں؟ صحابہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے نبی کریم ﷺ کی صحبت اٹھائ۔ اسی طرح تابعین نے صحابہ کی صحبت سے اور تبع تابعین نے تابعین کی صحبت سے فیض حاصل کیا۔ جو کچھ دین ہم تک پہنچا ہے وہ صحبت کے ذریعے پہنچا ہے۔ لہذا الّٰلہ تعالیٰ نے بھی تقویٰ حاصل کرنے کا راستہ بتا دیا کہ اگر تقویٰ حاصل کرنا چاہتے ہو اس کا آسان راستہ یہ ہے کہ کسی متّقی کی صحبت اختیار کرو۔ اس صحبت کے نتیجے میں الّٰلہ تعالیٰ تہارے اندر بھی تقویٰ پیدا فر مادیں گے۔

ماخوذ از بیان "تجارت دین بھی، دنیا بھی" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment