ایک بہت اچھے دوست نے حال میں کہا کہ دین کا فلاں حکم سمجھ میں نہیں آیا۔ میں نے عرض کیا کہ ہم نے اسکول میں ۱۲ سال لگاۓ، پھر کالج میں دو سال لگاۓ، پھر میڈیکل کالج میں ۵ سال لگاۓ، ہاؤس جاب میں ایک سال لگایا، پوسٹ گریجویشن میں چھ سات سال لگاۓ، اور اب کنسلٹنٹ بنے ہوۓ بھی سالوں ہو گۓ۔ پھر بھی کوئ پوچھتا ہے کہ تمہیں میڈیسن کا سارا علم آ گیا تو جواب یہی ہوتا ہے کہ ہمیں تو اس علم کا صرف ایک ذرہ آتا ہے۔ دین کے بارے میں جاننے کے لیے ہم نے کتنے سال لگاۓ کہ کہیں کہ بہت وقت لگایا پھر بھی سمجھ میں نہیں آیا۔ اسی لیے ماری اگلی نسل کے لیے راقم نے ایک فیس بک ةیج شروع کیا ہے جس کا نام ہے
MY KIND OF ISLAM
یه اردو اور انگریزی دونوں میں ہے۔ بچے تھوڑا تھوڑا پڑھتے جائیں گے توامید ہے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کو دین سے مانوسیت ہو جاۓ گی اور دین کا بنیادی فہم آ جاۓ گا۔ قیامت کے روز اس سوال کا بھی جواب دینا ہو گا کہ اپنی اولاد کو صحیح راستہ دکھانے کے لیے ہم نے کیا کوششیں کیں؟ اس سے آگے اس پہ چلنے نہ چلنے کا جواب انہیں خود دینا ہو گا۔
No comments:
Post a Comment