Saturday 20 August 2016

زبان کے ذریعے جنّت کیسے حاصل کی جائے؟

فرمایا کہ الّٰلہ تعالیٰ نے انسان کو زبان ایک ایسی زبردست نعمت عطا فرمائ ہے کہ اگر وہ اس کو صحیح طریقے سے استعمال کر لے تو اسی کے ذریعے جنّت خرید سکتا ہے۔ مثلاً ایک شخص تکلیف اور پریشانی میں مبتلا تھا۔ آپ نےاس کی پریشانی دور کرنے کی نیّت سے اس سے کوئ تسلّی کی بات کہہ دی یا تسلّی کا کلمہ کہہ دیا جس کے نتیجے میں اس کے دل کو کچھ ڈھارس  بندھ گئ، اس کے دل کو کچھ تسلّی ہو گئ۔  یہ ایک کلمہ کہنا انسان کے لیے عظیم اجر و ثواب کا سبب بن جاتا ہے۔ چنانچہ ایک حدیث میں رسول الّٰلہ ﷺ نے ارشاد فرمایا، جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے، کہ اگر کوئ شخص ایسی عورت کے لئے تسلّی کے کلمات کہے جس کا بیٹا گم ہو گیا ہو یا مر گیا ہو، تو الّٰلہ تعالیٰ اس تسلّی دینے والے کو جنّت میں بیش بہا قیمتی جوڑے پہنائیں گے۔

اگر کوئ شخص جا رہا تھا اور اسے راستہ نہیں مل رہا تھا۔ آپ نے اس کی رہنمائ کر کے اسے صحیح راستہ بتا دیا۔ اب اسوقت انسان کو خیال بھی نہیں ہوتا کہ میں نے کوئ نیکی کا کام کیا لیکن الّٰلہ اس کے بدلے میں بے شمار اجر و ثواب عطا فرماتے ہیں۔ ایک شخص غلط طریقے سے نماز پڑھ رہا تھا۔ آپ نے چپکے سے تنہائ میں، نرمی کے ساتھ، محبّت اور شفقت سے اس کو سمجھا دیا کہ بھائ صحیح طریقہ یہ ہے، تو اب ساری عمر وہ جتنی نمازیں ٹھیک طریقے سے پڑھے گا ان سب کا اجر و ثواب آپ کے نامہ اعمال میں بھی لکھا جائے گا۔ 

اگر انسان صرف اسی ایک بات کا خیال کر لے کہ اس کی زبان سے جو بات نکلے اس سے الّلہ تعالی کی مخلوق کا فائدہ ہو، اس کو تسلّی ہو، خوشی ہو، سکون و اطمینان ہو، دکھ نہ ہو، دلآزاری نہ ہو، کسی کا دل نہ ٹوٹے، تو انشألّٰلہ یہی ایک بات اس کو جنّٰت میں لے جانے کا سبب بن جائے گی۔

ماخوذ از بیان "زبان کی حفاظت کیجئے" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment