Saturday 28 January 2017

حصّہ دوئم

"اور لڑو الله کی راہ میں ان سے جو لڑتے ہیں تم سے اور کسی پر زیادتی مت کرو۔ بیشک الله تعالیٰ ناپسند کرتا ہے زیادتی کرنے والوں کو۔" (سورة البقرہ: ۱۹۰)

گذشتہ سے پیوستہ۔۔۔

رسولِ کریم ﷺ کی ہدایات جو مجاہدینِ اسلام کو بوقتِ جہاد دی جاتی تھیں ان میں اس حکم کی واضح تشریحات مذکور ہیں۔ صحیح بخاری و مسلم میں بروایتِ حضرت عبدالله بن عمرؓ ایک حدیث میں ہے:

"رسول الله ﷺ نے عورتوں اور بچّوں کے قتل سے منع فرمایا ہے۔"

اور ابو داؤد میں بروایتِ حضرت انسؓجہاد پر جانے والے صحابہؓ کو رسول کریم ﷺ کی یہ ہدایات منقول ہیں، تم الله کے نام پر اور رسول الله ؐ کی ملّت پر جہاد کے لئے جاؤ، کسی بوڑھے ضعیف کو اور چھوٹے بچّے کو یا کسی عورت کو قتل نہ کرو۔ (مظہری)

حضرت صدّیقِ اکبرؓ نے جب یزید بن ابی سفیانؓ کو ملکِ شام بھیجا تو ان کو یہی ہدایت دی، اس میں یہ بھی مذکور ہے کہ عبادت گذار اور راہبوں کو اور غیر مسلموں کی مزدوری کرنے والوں کو بھی قتل نہ کریں، جبکہ وہ قتال میں حصّہ نہ ڈالیں۔ (قرطبی)

آیت کے آخر میں "ولا تعتدوا" کا بھی جمہور مفسّرین کے نزدیک یہی مطلب ہے کہ قتال میں حد سے تجاوز نہ کرو کہ عورتوں بچّوں وغیرہ کو قتل کرنے لگو۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment