Saturday 28 January 2017

وَقَـٰتِلُواْ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ ٱلَّذِينَ يُقَـٰتِلُونَكُمۡ وَلَا تَعۡتَدُوٓاْ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُعۡتَدِينَ O سورة البقرة:۱۹۰)

حصّہ اوّل

"اور لڑو الله کی راہ میں ان سے جو لڑتے ہیں تم سے اور کسی پر زیادتی مت کرو۔ بیشک الله تعالیٰ ناپسند کرتا ہے زیادتی کرنے والوں کو۔" (سورة البقرہ: ۱۹۰)

اس آیت میں حکم یہ ہے کہ مسلمان صرف ان غیر مسلموں سے قتال کریں جو ان کے مقابلہ پہ قتال کے لئے آئیں۔ اس سے مراد یہ ہے کہ عورتیں، بچّے، بوڑھے اور اپنے مذہبی شغل میں دنیا سے یکسو ہو کر لگے ہوئے عبادت گزار راہب، پادری وغیرہ، اور ایسے ہی اپاہج و معذور لوگ، یا وہ لوگ جو غیر مسلموں کے یہاں محنت و مزدوری کا کام کرتے ہیں ان کے ساتھ جنگ میں شریک نہیں ہوتے، ایسے لوگوں کو جہاد میں قتل کرنا جائز نہیں، کیونکہ اس آیت میں صرف ان لوگوں سے قتال کرنے کا حکم ہے جو مسلمانوں کے مقابلے میں قتال کریں، اور مذکورہ قسم کے سب افراد قتال کرنے والے نہیں۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment