Sunday 1 January 2017

توبہ اور استغفار میں فرق

توبہ کے اندر تین چیزیں شرط ہیں، ماضی کے گناہوں پہ ندامت ہونا، حال میں اس گناہ کو چھوڑ دینا، مستقبل میں  اس گناہ کو چھوڑنے کا عزم کر لینا۔ ان تین شرطوں کے بغیر توبہ کامل نہیں ہوتی۔ لیکن دوسری چیز ہے استغفار۔ یہ استغفار توبہ کے مقابلے میں عام ہے۔ استغفار کے معنی ہیں الله تعالیٰ سے مغفرت کی دعا مانگنا، الله تعالیٰ سے بخشش مانگنا۔ حضرت امام غزالی ؒ فرماتے ہیں کہ استغفار کے اندر یہ تین چیزیں شرط نہیں، بلکہ استغفار ہر انسان ہر حالت میں کر سکتا ہے۔ جب کوئ غلطی ہو جائے، یا دل میں کوئ وسوسہ پیدا ہو جائے، عبادت میں کوتاہی ہو جائے، یا کسی بھی طرح کی کوئ غلطی سرزد ہو جائے تو فوراً استغفار کرے اور کہے کہ:

استغفر الله ربّیِ مِن کلّ ِ ذنبٍ وَّ اَ توب اِلَیهِ

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "توبہ: گناہوں کا تریاق"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment