Monday 23 January 2017

توبہ تفصیلی۔ حصّہ چہارم

گذشتہ سے پیوستہ۔۔۔

شریعت کا اصول یہ ہے کہ حقوق العباد کے معاملے میں جب تک صاحبِ حق، یعنی جس کے حقوق کی خلاف ورزی ہوئ ہو، معاف نہ کرے اس وقت تک الله تعالیٰ توبہ کے باوجود حقوق العباد معاف نہیں کرتے۔ لہذا زندگی میں اب تک جن جن لوگوں سے تعلّقات رہے، یا لین دین کے معاملات رہے، یا اٹھنا بیٹھنا رہا، یا عزیز و اقارب ہیں، ان سب سے رابطہ کر کے یا خط لکھ کے ان سے معلوم کریں، اور اگر ان کا آپ کے ذمّے مالی حق نکلے تو اس کو ادا کریں۔ اگر مالی حق نہیں ہے بلکہ کسی کو تکلیف پہنچائ تھی مثلاً غیبت کی تھی، یا برا بھلا کہہ دیا تھا، یا کسی کو صدمہ پہنچایا تھا، اس صورت میں ان سب لوگوں سے معافی مانگنا ضروری ہے۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "توبہ: گناہوں کا تریاق"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment