Tuesday 22 November 2016

(سورہٴ البقرہ:۳۸)

"...پھر اگر میری طرف سے کوئ ہدایت تمہیں پہونچے، تو جو لوگ میری ہدایت کی پیروی کریں گے، ان کو نہ کوئ خوف ہو گا، اور نہ وہ کسی غم میں مبتلا ہوں گے۔" 

اس آیت میں الله تعالیٰ کی ہدایات کی پیروی کرنے والوں کے لئے دو انعام مذکور ہیں، ایک یہ کہ ان پر کوئ خوف نہ ہو گا، دوسرے وہ غمگین نہ ہوں گے۔

"خوف" آئندہ پیش آنے والی کسی تکلیف و مصیبت کے اندیشے کا نام ہے اور "حزن" کسی مقصد و مراد کے فوت ہو جانے سے پیدا ہونے والے غم کو کہا جاتا ہے۔

اس آیت میں اشارہ اس طرف ہے کہ کسی چیز یا مراد کے فوت ہونے کے غم سے آزاد ہونا صرف انہی اولیاء الله کا مقام ہے جو الله تعالیٰ کی دی ہوئ ہدایات کی مکمل پیروی کرنے والے ہیں۔ ان کے سوا کوئ انسان اس غم سے نہیں بچ سکتا خواہ وہ ہفت اقلیم کا بادشاہ ہو یا دنیا کا بڑے سے بڑا مالدار، کیونکہ ان میں کوئ بھی ایسا نہیں ہوتا جس کو اپنی طبیعت اور خواہش کے خلاف کوئ بات پیش نہ آئے اور اس کا غم نہ ہو۔ بخلاف اولیاء الله کے کہ وہ اپنی مرضی اور ارادے کو الله ربّ العزّت کی مرضی اور ارادے میں فنا کر دیتے ہیں، اس لئے ان کو کسی چیز کے فوت ہونے کا غم نہیں ہوتا۔ 

ماخوذ از معارف القرآن، تالیف مفتی محمد شفیع رحمته الله علیه

No comments:

Post a Comment