Sunday 6 November 2016

الله کے خوف سے رونا

"(کافروں سے) کہہ دو کہ:"چاہے تم اس پہ ایمان لاؤ، یا نہ لاؤ، جب یہ (قرآن) ان لوگوں کے سامنے پڑھا جاتا ہے جن کو اس سے پہلے علم دیا گیا تھا تو وہ ٹھوڑیوں کے بل سجدے میں گر جاتے ہیں، اور کہتے ہیں: "پاک ہے ہمارا پروردگار! بے شک ہمارے پروردگار کا وعدہ تو پورا ہو کر ہی رہتا ہے۔" اور وہ روتے ہوئے ٹھوڑیوں کے بل گر جاتے ہیں، اور یہ (قرآن) ان کے دلوں کی عاجزی کو اور بڑھا دیتا ہے۔" (سورہٴ بنی اسرائیل: (۱۰۷۔۱۰۹)

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا کہ جہنّم میں نہ جائے گا وہ شخص جو الله کے خوف سے رویا، جب تک کہ دوہا ہوا دودھ دوبارہ تھنوں میں نہ واپس لوٹ جائے( یعنی جیسے یہ نہیں ہو سکتا کہ تھنوں سے نکالا ہوا دودھ پھر تھنوں میں واپس ڈال دیا جائے، اسی طرح یہ بھی نہیں ہو سکتا کہ الله کے خوف سے رونے والا جہنّم میں چلا جائے)۔

ایک روایت میں ہے کہ الله تعالیٰ نے دو آنکھوں پہ جہنّم کی آگ حرام کر دی، ایک وہ جو الله کے خوف سے روئے، اور دوسری وہ جو اسلامی سرحد کی حفاظت کے لئے رات کو بیدار رہے۔ (بیہقی و حاکم و صححہ)

حضرت نضر بن سعد ؓ فرماتے ہیں کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا کہ جس قوم میں کوئ الله کے خوف سے رونے والا ہو تو الله تعالیٰ اس قوم کو اس کی وجہ سے آگ سے نجات عطا فرما دیں گے۔ (روح عن الحکیم الترمذی)

ماخوذ از معارف القرآن، تالیف مفتی محمد شفیع رحمتہ الله علیه

No comments:

Post a Comment