Sunday 26 February 2017

حضورِ اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جب آدمی کوئ اہم بات کرنا شروع کرے، یا اہم بات لکھے، تو اس سے پہلے الّلہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرے، پھر حضورِ اقدس ﷺ پر درود بھیجے، اس کے بعد اپنی بات کہے یا لکھے۔

اگر وقت مختصر ہو تو آدمی صرف اتنا ہی کہہ دے،
"نحمدہ و نصلّی علی رسولہ الکریم"
یعنی ہم الّلہ تعالیٰ کی حمد کرتے ہیں اور حضورِ اقدس ﷺ پر درود بھیجتے ہیں۔

صحابہء کرام رضوان الّلہ تعالیٰ علیہم اجمعین کا یہ معمول تھا کہ کسی بھی مسئلے پر بات کرنی ہو، چاہے وہ دنیاوی مسائل ہی کیوں نہ ہوں مثلاً خرید و فروخت کی بات ہو یو رشتے ناتے کی بات ہو، تو بات شروع کرنے سے پہلے حمد و ثناء اور درود شریف پڑھتے، اس کے بعد اپنے مقصد کی بات کرتے۔

ماخوذ از بیان "درود شریف:ایک اہم عبادت" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment