فرمایا کہ اگر ایک آدمی بینک سے سود لے کر اس سے جائز کاروبار کرے تو اسے سود دینے کا گناہ تو ہوگا لیکن اس کی آمدنی حرام نہیں ہو گی اور ایسے آدمی کے ہاں کھانا پینا جائز ہے۔ ہاں اگر وہ رقم ادھار دے کر اس پر سود لیتا ہے اور اس کی آمدنی میں غالب حصہ اسی کا ہے تب اس کی آمدنی حرام ہے اور اس آدمی کے گھر کھانے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
No comments:
Post a Comment