Friday 26 February 2016

فرمایا کہ اگر ایک آدمی بینک سے سود لے کر اس سے جائز کاروبار کرے تو اسے سود دینے کا گناہ تو ہوگا لیکن اس کی آمدنی حرام نہیں ہو گی اور ایسے آدمی کے ہاں کھانا پینا جائز ہے۔ ہاں اگر وہ رقم ادھار دے کر اس پر سود لیتا ہے اور اس کی آمدنی میں غالب حصہ اسی کا ہے تب اس کی آمدنی حرام ہے اور اس آدمی کے گھر کھانے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ 

No comments:

Post a Comment