ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعض چیزیں خود اپنی ذات میں حرام ہوتی ہیں، اور بعض کسی علّت کی بنا پر حرام ہوتی ہیں اور جب وہ علّت نہ رہے تو وہ حرام نہیں رہتیں۔ پتلون پہننے کو اس لیے شروع میں ناجائز قرار دیا گیا تھا کیوں کہ اس میں تشبّہ بالکفّار تھا اور لوگ انگریزوں سے مرعوب ہو کر اور ان کے اتّباع میں پتلون قمیص پہنا کرتے تھے۔اب لوگ عموماً اس نیّت سے پتلون نہیں پہنتے اس لیے اس کا پہننا ان کے لیے حرام نہیں، بشرطیکہ اس کے پائنچے ٹخنوں سے اوپر ہوں، ٹخنے ڈھکے ہوئے نہ ہوں، اور ڈھیلی ہو، جسم زیادہ نمایاں نہ ہو۔"
No comments:
Post a Comment