Tuesday 23 February 2016

بدگمانی

ایک صاحب نے سوال کیا، "میرے دل میں بعض دفعہ معمولی معمولی بات پر دوسروں کے بارے میں برے خیالات آ جاتے ہیں۔ کیا یہ بد گمانی میں شامل ہے؟" فرمایا، "اس طرح کے خیالات کے مختلف درجات ہیں۔ ایک تو یہ کہ کسی بات پر دوسرے کے بارے میں برا خیال آیا لیکن آپ نے فوراً سوچا کہ جب تک پوری بات معلوم نہ ہو اس وقت تک دوسرے کے بارے میں کوئ حتمی رائے قائم نہیں کرنی چاہیے اور اس خیال کو ذہن سے جھٹک دیا اور کسی دوسری بات کی طرف متوجّہ ہو گئے۔ یہ بدگمانی نہیں۔ دوسرا درجہ یہ ہے کہ جو خیال ذہن میں آیا ہے اسے حتمی سمجھ لیا اور دوسرے کے بارے میں قطعی رائے قائم کر لی کہ یہ تو ایسا ہی ہے۔ یہ بدگمانی ہےاور اس سے بچنا چاہیے۔ تیسرا درجہ یہ ہے کہ نہ صرف دوسرے کے بارے میں ایک حتمی بری رائے قائم کر لی بلکہ اب اس سے معاملہ بھی ایسا ہی کرنے لگے کہ گویا اس میں یقیناً وہ برائ موجود ہے۔ یہ دوسرے درجے سے بھی بڑھ کر ہے۔"

No comments:

Post a Comment