ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ طبیعت کی مثال ایسی ہے جیسے شیر خوار بچہ ہوتا ہے کہ جب ماں کے دودھ کا عادی ہوتا ہے تو ایسا عادی ہوتا ہے کہ اسے چھڑانا مشکل ہوتا ہے اور چھڑا کر دوسری غذا پر ڈالنے میں اسے بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ اور جب وہ طرح طرح کے مزیدار کھانے کھانے کا عادی ہو جاتا ہے تو بڑے ہونے کے بعد اگر وہی دودھ پیش کیا جائے تو اسے گھن آنے لگے اور کبھی اسے پینا پسند نہ کرے۔ اسی طرح انسان کی طبیعت الّلہ تعالی نے لچکدار بنائ ہے۔ جس سانچے میں چاہے اسے ڈھال لے۔ شروع میں گناہوں کی عادت ہو گی، لیکن گناہ زبردستی نفس سے چھڑا دیئے جائیں تو وہ چھوڑ کر صحیح مشغلے میں لگ جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment