Friday 26 February 2016

ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ طبیعت کی مثال ایسی ہے جیسے شیر خوار بچہ ہوتا ہے کہ جب ماں کے دودھ کا عادی ہوتا ہے تو ایسا عادی ہوتا ہے کہ اسے چھڑانا مشکل ہوتا ہے اور چھڑا کر دوسری غذا پر ڈالنے میں اسے بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ اور جب وہ طرح طرح کے مزیدار کھانے کھانے کا عادی ہو جاتا ہے تو بڑے ہونے کے بعد اگر وہی دودھ پیش کیا جائے تو اسے گھن آنے لگے اور کبھی اسے پینا پسند نہ کرے۔ اسی طرح انسان کی طبیعت الّلہ تعالی نے لچکدار بنائ ہے۔ جس سانچے میں چاہے اسے ڈھال لے۔ شروع میں گناہوں کی عادت ہو گی، لیکن گناہ زبردستی نفس سے چھڑا دیئے جائیں تو وہ چھوڑ کر صحیح مشغلے میں لگ جاتا ہے۔ 

No comments:

Post a Comment