Saturday 19 March 2016

"دنیا کے معاملے میں ہمیشہ اپنے سے نیچے والے کو دیکھو، اور اپنے سے کمتر حیثیت والوں کے ساتھ رہو، ان کی صحبت اختیار کرو، اور ان کے حالات کو دیکھو۔ اور دین کے معاملے میں ہمیشہ اپنے سے اونچے آدمی کو دیکھو، اور ان کی صحبت اختیار کرو۔"حدیثِ نبوی ﷺ

حضرت عبدالّٰلہ ابنِ مبارک فرماتے ہیں کہ:
 میں نے اپنی زندگی کا ابتدائ حصّہ مالداروں کے ساتھ گزارا (وہ خود بھی مالدار تھے)۔ صبح سے شام تک مالداروں کے ساتھ رہتا تھا، لیکن جب تک مالداروں کی صحبت میں رہا مجھ سے زیادہ غمگین انسان کوئ نہیں تھا، کیوں کہ جہاں جاتا یہ دیکھتا کہ اس کا گھر میرے گھر سے اچھا ہے، اس کی سواری میری سواری سے اچھی ہے، اس کا کپڑا میرے کپڑے سے اچھا ہے۔ ان چیزوں کو دیکھ دیکھ کر میرے دل میں کڑھن پیدا ہوتی تھی کہ مجھے تو ملا نہیں اور اس کو مل گیا۔ لیکن بعد میں دنیاوی حیثیت سے جو کم مال والے تھے، ان کی صحبت اختیار کی اور ان کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے لگا، تو فرماتے ہیں کہ "فاسترحت" یعنی میں راحت میں آ گیا، اس واسطے کہ جس کو بھی دیکھتا ہوں تو معلوم ہوتا ہے کہ میں تو بہت خوشحال ہوں۔ میرا کھانا بھی اس کے کھانے سے اچھا ہے، میرا کپڑا بھی اس کے کپڑے سے اچھا ہے، میرا گھر بھی اس کے گھر سے اچھا ہے، میری سواری بھی اس کی سواری سے اچھی ہے، اس واسطے میں اب الحمدالّٰلہ راحت میں آ گیا ہوں۔


روایت از" نیک کام میں دیر نہ کیجیے"، اصلاحی خطبات، جلد اوّل، مفتی مولانا محمّد تقی عثمانی ؒ


No comments:

Post a Comment