Saturday 12 March 2016

ہم مزاج دوست ملنا



(حضرت مد ظلّہ کے ملفوظات قلم بند کرنے کا سلسلہ شروع کر نے کے کچھ زمانے بعد احقر مزید تعلیم کے لیے بیرونِ ملک چلا گیا تھا اس لیے کچھ ملفوظات پر حضرت سے نظرِ ثانی نہیں کروا سکا۔ یہ ملفوظ بھی انہیں میں سے ایک ہے۔ احقر کی کوشش تو یہی تھی کہ حضرت کے الفاظ بعینہ اسی طرح سے قلم بند کر لے لیکن اگر پھر بھی نا دانستہ کوئ غلطی ہوئ ہو تو الٰلہ تعالیٰ معاف فرمائیں۔ آمین)

فرمایا کہ یہ الّٰلہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے کہ آدمی کو ہم مزاج اور ہم مزاق دوست مل جائیں۔ پھر ہنس کر فرمایا کہ میرے تو کبھی اتنے دوست رہے نہیں، البتّہ بھائ صاحب وغیرہ کے بڑے دوست ہوتے تھے۔ والد صاحب کبھی ان سے پوچھتے کہ کہاں سے آ رہے ہو کہتے کہ دوست کے پاس سے آ رہا ہوں۔ کبھی پوچھتے کہ کہاں جا رہے تو کہتے کہ دوست کے پاس جا رہا ہوں۔اس پر والد صاحب فرماتے کہ بھئ تم لوگوں کو اتنے دوست کہاں سے مل جاتے ہیں۔ ہمیں تو ساری عمر میں صرف ڈیڑھ دوست ملا۔ ایک پورا اور ایک آدھا۔

No comments:

Post a Comment