Saturday 26 March 2016

ایمان بھی الّٰلہ تعالیٰ سے مانگو

ایک صاحب نے ایک دفعہ حضرت سے عرض کیا، "حضرت! مجھے لگتا تو ہے کہ کوئ اس کائنات کا بنانے والا اور چلانے والا ہے لیکن مجھے اس کا یقین نہیں ہوتا۔ کیا ایسے دلائل موجود ہیں جن سے کسی کو یقین دلایا جا سکے کہ الّٰلہ تعا؛یٰ واقعی میں موجود ہیں؟" حضرت نے فرمایا، "ایسے دلائل بالکل موجود ہیں جن سے کسی کو سو فیصد یقین دلایا جا سکے کہ الّٰلہ تعالیٰ موجود ہیں۔ لیکن ان دلالئل کو سمجھنے کے لیے ان کے بعض مقدمات کا سمجھنا ضروری ہے۔ اچھا یہ بتائیے کہ کیا آپ نے منطق پڑھی ہے؟" ان صاحب  نے اقرار کیا کہ انہوں نے باقاعدہ منطق نہیں پڑھی۔ حضرت نے کچھ دیر سوچنے کے بعد  فرمایا، "اچھّا اس کو رہنے دیجیے۔ ایسا کیجیے کہ میں آپ کو کچھ الفاظ بتاتا ہوں۔ آپ صبح یا رات میں کوئ ایک وقت مقرّر کر لیجیے اور ان الفاظ کو کچھ دفعہ ادا کیا کیجیے۔ وہ الفاظ یہ ہیں۔ ’اے وہ ذات جسے لوگ خدا کہتے ہیں۔ اگر آپ ہیں تو مجھے اپنے ہونے کا یقین دلا دیجیے۔‘" پھر حضرت نے ہنس کر فرمایا، "ان الفاظ کے ادا کرنے میں تو آپ پر کوئ جبر نہیں کیا جا رہا۔ آپ سے یہ بھی نہیں کہا جا رہا کہ خدا سے دعا مانگیں۔ آپ سے تو بس یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ کہیں کہ اے وہ ذات جسے دوسرے لوگ خدا کہتے ہیں۔ اس معمول کو کچھ عرصے تک پابندی سے ادا کرتے رہیے۔ اگر وہ ہوں گے تو آپ کو اپنے ہونے کا یقین دلا دیں گے۔ نہیں تو آپ سے جو ہو سکتا تھا وہ آپ نے کر لیا۔"

از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment