جب نکاح کے دو بول پڑھ لینے کے بعد شوہر سے تعلق قائم ہو گیا تو اس لڑکی نے اس دو بول کی ایسی لاج رکھی کہ ماں کو اس نے چھوڑا، باپ کو اس نے چھوڑا، بہن بھائیوں کو اس نے چھوڑا، اپنے گھر بار کو چھوڑا، پورے کنبے کو چھوڑا اور شوہر کی ہو گئ۔ اب اس کے لیے اجنبی ماحول ہے، اجنبی گھر ہے، اور ایک اجنبی آدمی کے ساتھ زندگی بھر نباہ کے لیے وہ عورت مقیّد ہو گئ۔ کیا تم اس قربانی کا لحاظ نہیں کرو گے؟ اگر بالفرض معاملہ برعکس ہوتا اور تم سے کہا جاتا کہ شادی کے بعد تمہیں اپنا خاندان چھوڑنا ہو گا، ماں باپ چھوڑنے ہوں گے، اس وقت تمہارے لیے کتنا مشکل کام ہوتا۔ اس کی اس قربانی کالحاظ کرو اور ا سکے ساتھ اچھا سلوک کرو۔
ماخوذ از بیوی کے حقوق، اصلاحی خطبات ، جلد دوم
ماخوذ از بیوی کے حقوق، اصلاحی خطبات ، جلد دوم
No comments:
Post a Comment