Sunday 13 March 2016

ایک مرتبہ ایک طالبِعلم حضرت تھانویؒ کی زیارت کے لیے تھانہ بھون آئے ہوئے تھےمگر حضرت والا سفر میں تشریف لے جا رہے تھے۔ لہذا اسٹیشن پر ملاقات ہوئ۔ چونکہ وقت بہت تنگ تھا اس لیے وہ طالب علم گارڈ سے کہہ کر بلا ٹکٹ سوار ہوئے۔ دوسرے اسٹیشن یعنی نانوتہ پر ٹکٹ لیا گیا۔ جب وہ نانوتہ تک کا کرایہ گارڈ کو دینے لگے تو اس نے کہا کہ تم غریب آدمی ہو، یہاں تک کے ٹکٹ کی ضرورت نہیں۔ جاؤ۔ جب حضرت والا سے آ کر انہوں نے یہ واقعہ نقل کیا تو فرمایا کہ گارڈ ریلوے کمپنی کا ملازم ہے مالک نہیں۔ اس لیے یہاں تک کا کرایہ بہر حال تمہارے ذمّہ واجب الادا ہے۔ اب یہ کرنا کہ اتنے داموں کا کوئ ٹکٹ اسی لائن کا خرید کر پھاڑ دینا۔ اس طرح دام کمپنی کو پہنچ جائیں گے اور تم حق العباد سے بری الذمّہ ہو جاؤ گے۔

ماخوذ از اشرف السوانح

No comments:

Post a Comment