Wednesday 2 March 2016

ایک خادم نے سوال کیا، "حضرت! یہ تعلق مع الّٰلہ قائم کیسے ہوتا ہے؟" فرمایا، "دو چیزیں ہوتی ہیں۔ ایک ذکر اور دوسری فکر۔ شروع میں تو یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنا زیادہ سے زیادہ فارغ وقت ذکر میں اور قرآن کریم کی تلاوت میں لگائے اور دین کے کسی نہ کسی کام میں لگا رہے۔ پھر آہستہ آہستہ فکر پیدا ہونے لگتی ہے اور آدمی کا دھیان اس طرف لگا رہتا ہے کہ کس طرح الّٰلہ تعالیٰ سے تعلق پیدا کروں اور کس طرح اسے زیادہ سے زیادہ بڑھاؤں۔ ہم لوگوں کو اس وقت جب کبھی فارغ وقت ہوتا ہے تو کیا خیالات آتے ہیں؟ یہی نا کہ کبھی کوئ چیز پسند ہے تو اس کا خیال آ گیا، کبھی جو چیز چاہیے اس کا خیال آ گیا۔ لیکن جب فکر پیدا ہو جاتی یے تو ان سب چیزوں کے خیالات نہیں آتے، پھر الّٰلہ تعالیٰ ہی کا خیال آتا ہے۔"

No comments:

Post a Comment