ایک خادم نے حضرت کے دو اور متعلقین کے امریکہ جانے پر افسوس کرتے ہوئے ہوئے عرض کیا کہ "ان کی وجہ سے میرے دین کی بڑی حفاظت تھی کہ جتنی دیر ان کے ساتھ رہتا تھا غیر شرعی باتوں اور حرکتوں سے بچا رہتا تھا۔" حضرت نے فرمایا، "ہاں بھئ۔ واقعی یہ بہت بڑی نعمت ہے کہ ہم مزاج دوست مل جائیں۔" پھر مزید فرمایا کہ "یہ الگ ہونا وغیرہ سب الّٰلہ تعالیٰ کے دکھانے کے طریقے ہیں کہ سب تعلق فنا ہونے والے ہیں۔ باقی رہنے والا صرف اور صرف ایک ہی تعلق ہے۔ اس لیے اسی کو بڑھانے کی فکر کرنا چاہیے۔"
(حضرت مد ظلّہ کے ملفوظات قلم بند کرنے کا سلسلہ شروع کر نے کے کچھ زمانے بعد احقر مزید تعلیم کے لیے بیرونِ ملک چلا گیا تھا اس لیے کچھ ملفوظات پر حضرت سے نظرِ ثانی نہیں کروا سکا۔ یہ ملفوظ بھی انہیں میں سے ایک ہے۔ احقر کی کوشش تو یہی تھی کہ حضرت کے الفاظ بعینہ اسی طرح سے قلم بند کر لے لیکن اگر پھر بھی نا دانستہ کوئ غلطی ہوئ ہو تو الٰلہ تعالیٰ معاف فرمائیں۔ آمین)
No comments:
Post a Comment