Thursday 22 June 2017

سورہ البقرہ: ۲۸۵ تا ۲۸٦ - نواں اور آخری حصّہ

اس سورت کے بالکل آخر میں قرآن کریم نے مسلمانوں کو ایک خاص دعا کی تلقین فرمائ ہے جس میں بھول چوک اور بلا واسطہ غلطی سے کسی فعل کے سرزد ہو جانے کی معافی طلب کی گئ ہے۔ فرمایا، "رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذۡنَاۤ اِنۡ نَّسِيۡنَاۤ اَوۡ اَخۡطَاۡنَا" یعنی "اے ہمارے پروردگار بھول چوک اور خطاء پر ہم سے موٴاخذہ نہ فرما"۔ 

پھر فرمایا، "رَبَّنَا وَلَا تَحۡمِلۡ عَلَيۡنَاۤ اِصۡرًا كَمَا حَمَلۡتَهٗ عَلَى الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِنَا ‌‌ۚرَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلۡنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ‌" یعنی اے ہمارے پروردگار ہم پر بھاری اور سخت اعمال کا بوجھ نہ ڈالیے جیسا ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا گیا ہے، اور ہم پر ایسے فرائض نہ عائد فرمائیے جن کی ہم طاقت نہیں رکھتے"۔ 

اس سے مراد وہ سخت اعمال ہیں جو بنی اسرائیل پر عائد تھے کہ کپڑا پانی سے پاک نہ ہو، بلکہ کاٹنا یا جلانا پڑے، اور قتل کے بغیر توبہ قبول نہ ہو، یا مراد یہ ہے کہ دنیا میں ہم پر عذاب نازل نہ کیا جائے جیسا کہ بنی اسرائیل پہ کیا گیا، اور یہ سب دعائیں حق تعالیٰ نے قبول فرمانے کا اظہار بھی رسول الّٰلہ ﷺ کے ذریعے کر دیا۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment