Wednesday 7 June 2017

سورہٴ البقرہ: ٢٨٤ - تیسرا حصّہ

یہاں یہ شبہ ہو سکتا ہے کہ حدیث میں رسول الّٰلہ ﷺ کا یہ ارشاد ہے کہ :

"الّٰلہ تعالیٰ نے میری امّت کو معاف کر دیا ہے وہ جو ان کے دل میں خیال آیا، جب تک اس کو زبان سے نہ کہا یا عمل نہ کیا ہو۔" (قرطبی)

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دل کے ارادے پر کوئ عذاب و عتاب نہیں ہے۔ امام قرطبی ؒ نے فرمایا کہ یہ حدیث احکامِ دنیا کے متعلّق ہے، مثلاً طلاق، بیع (خرید و فروخت)، ہبہ (تحفہ) وغیرہ محض دل میں ارادہ کر لینے سے منعقد نہیں ہو جاتے جب تک ان کو زبان سے یا عمل سے نہ کیا جائے۔ اور اس آیت میں جو حکم ہے وہ احکامِ آخرت سے متعلّق ہے اس لیے دونوں میں کوئ اختلاف نہیں۔ 

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment