Sunday 4 June 2017

سورہٴ البقرہ: ۲۸۲ - دوسرا حصّہ

اِذَا تَدَايَنۡتُمۡ بِدَيۡنٍ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكۡتُبُوۡهُ۔ 

اس آیت میں پہلا اصول تو یہ بتلایا گیا کہ انسان جب ادھار کی بنیاد پہ کوئ معاملہ کرے تو اس کی دستاویز لکھ لینی چاہیے تا کہ اگر تفصیلات بعد میں یاد نہ رہیں یا آپس میں اختلاف ہو تو وہ دستاویز کام آئے۔

دوسرا مسئلیہ یہ بیان فرمایا گیا کہ جب ادھار کا معاملہ کیا جائے تو اس کی میعاد ضرور مقرّر کی جائے، غیر معیّن مدّت کے لیے ادھار دینا لینا جائز نہیں کیونکہ اس سے جھگڑے فساد کا دروازہ کھلتا ہے۔ فقہاء نے فرمایا کہ میعاد بھی ایسی مقرّر ہونا چاہیے جس میں کوئ ابہام نہ ہو، مہینہ اور تاریخ کے ساتھ متعیّن کی جائے۔ کوئ مبہم میعاد نہیں رکھی چاہیے مثلاً یہ کہ جیسا فصل کٹنے کا وقت کیونکہ وہ موسم کی تبدیلی سے آگے پیچھے ہو سکتا ہے۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment