Thursday 15 December 2016

فَٱذۡكُرُونِىٓ أَذۡكُرۡكُمۡ وَٱشۡڪُرُواْ لِى وَلَا تَكۡفُرُونِ (سورة البقرة:۱۵۲) حصہ دوئم

"مجھے یاد کرو، میں تمہیں یاد رکھوں گا۔ اور میرا شکر ادا کرو، اور میری ناشکری نہ کرو۔"

ذکر الله کے فضائل بے شمار ہیں، اور یہی ایک فضیلت کچھ کم نہیں کہ جو بندہ الله تعالیٰ کو یاد کرتا ہے تو الله تعالیٰ بھی اسے یاد فرماتے ہیں۔ ابو عثمان نہدیؒ نے کہا کہ میں اس وقت کو جانتا ہوں جس وقت الله تعالیٰ ہمیں یاد فرماتے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ آپ کو یہ کیسے معلوم ہو سکتا ہے۔ فرمایا، اس لئے کہ قرآن کریم کے وعدے کے مطابق جب کوئ بندہٴ مومن الله تعالیٰ کو یاد کرتا ہے تو الله تعالیٰ بھی اسے یاد کرتے ہیں۔

اور معنی آیت کے یہ ہیں کہ تم مجھے اطاعتِ احکام کے ساتھ یاد کرو تو میں تمہیں ثواب اور مغفرت کے ساتھ یاد کروں گا۔ حضرت سعید بن جبیرؒ نے ذکر الله کی تفسیر ہی طاعت و فرمانبرداری سے کی ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ “جس نے الله تعالیٰ کے احکام کی پیروی نہ کی اس نے الله کو یاد نہیں کیا، اگرچہ ظاہر میں اس کی نماز اور تسبیح کتنی بھی ہو۔”

قرطبی نے ایک حدیث بھی اس مضمون کی نقل کی ہے جس کا ترجمہ یہ ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا، “جس نے الله تعالیٰ کی اطاعت کی، یعنی اس کے احکامِ حلال و حرام کا اتّباع کیا اس نے الله کو یاد کیا، اگرچہ اس کی (نفل) نماز روزہ وغیرہ کم ہوں۔ اور جس نے احکامِ خداوندی کی خلاف ورزی کی اس نے الله کو بھلا دیا، اگرچہ (بظاہر) اس کی نماز، روزہ، تسبیحات وغیرہ زیادہ ہوں۔”

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورة البقرة، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment