Sunday 25 December 2016

"ٱلَّذِينَ إِذَآ أَصَـٰبَتۡهُم مُّصِيبَةٌ۬ قَالُوٓاْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّآ إِلَيۡهِ رَٲجِعُونَ " (سورة البقرة :۱۵۶)

"یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان کو کوئ مصیبت پہنچتی ہے تو یہ کہتے ہیں کہ "ہم سب الله ہی کے ہیں، اور ہم کو الله ہی کی طرف لوٹ کے جانا ہے۔" (سورة البقرة:۱۵۶)

اس جملے (ہم سب الله ہی کے ہیں اور ہم کو الله ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے) میں پہلے تو اس بات کا اظہار ہے کہ چونکہ ہم سب الله کی ملکیت میں ہیں اس لئے اسے ہمارے بارے میں ہر فیصلہ کرنے کا اختیار ہے، اور چونکہ ہم اس کے ہیں، اور کوئ بھی اپنی چیز کا برا نہیں چاہتا، اس لئے ہمارے بارے میں اس کا ہر فیصلہ خود ہماری مصلحت میں ہو گا، چاہے فی الحال ہمیں وہ مصلحت سمجھ میں نہ آ رہی ہو۔ دوسری طرف اس حقیقت کا اظہار ہے کہ ایک دن ہمیں بھی الله تعالیٰ کے پاس  اسی جگہ جانا ہے جہاں ہمارا کوئ قریبی عزیز یا دوست گیا ہے، لہذا یہ جدائ عارضی ہے ہمیشہ کے لئے نہیں ہے۔ اور جب ہم اس کے پاس لوٹ کر جائیں گے تو ہمیں اس صدمے یا تکلیف پر انشاٴالله ثواب بھی ملنا ہے۔ جب یہ اعتقاد دل میں ہو تو اسی کا نام صبر ہے، خواہ اس کے ساتھ ساتھ بے اختیار آنسو بھی نکل رہے ہوں۔

ماخوذ از آسان ترجمہٴ قرآن، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment