Friday 9 December 2016

سورة البقرة:۱۳۹

"اور ہمارے اعمال ہمارے لئے ہیں، اور تمہارے عمل تمہارے لئے۔ اور ہم نے تو اپنی بندگی اسی کے لئے خالص کر لی ہے۔"

اس آیت میں امّتِ مسلمہ کی ایک خصوصیت یہ بتلائ گئ ہے کہ وہ الله کے لئے مخلص ہے۔ اخلاص کے معنی حضرت سعید بن جبیرؒ نے یہ بتلائے ہیں کہ انسان اپنے دین میں مخلص ہو، الله کے سوا کسی کو شریک نہ ٹھہرائے، اور اپنے عمل کو خالص الله کے لئے کرے، لوگوں کے دکھلانے یا ان کی مدح و شکر کی طرف نظر نہ ہو۔ 

بعض بزرگوں نے فرمایا کہ اخلاص ایک ایسا عمل ہے جس کو نہ تو فرشتے پہچان سکتے ہیں اور نہ شیطان، وہ صرف بندے اور الله تعالیٰ کے درمیان ایک راز ہے۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محدشفیع رحمتہ الّلہ علیہ

No comments:

Post a Comment