Saturday 17 December 2016

يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱسۡتَعِينُواْ بِٱلصَّبۡرِ وَٱلصَّلَوٰةِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلصَّـٰبِرِينَ (سورہ البقرہ: ۱۵۳) ۔ حصہ دوئم

گذشتہ سے پیوستہ۔۔۔

قرآن و حدیث کی اصطلاح میں صابرین انہیں لوگوں کا لقب ہے جو تینوں طرح کے صبر میں ثابت قدم ہوں۔ بعض روایات میں ہے کہ محشر میں نداء کی جائے گی کہ صابرین کہاں ہیں؟ تو وہ لوگ جنہوں نے تینوں طرح کے صبر پہ قائم رہ کر زندگی گزاری وہ کھڑے ہو جائیں گے، اور ان کو بلا حساب جنّت میں داخلے کی اجازت دیدی جائے گی۔ ابنِ کثیر نے اس روایت کو نقل کر کے فرمایا کہ قرآن کی آیت "إِنَّمَا يُوَفَّى ٱلصَّـٰبِرُونَ أَجۡرَهُم بِغَيۡرِ حِسَابٍ۬" (۳۹:۱۰) سے بھی اس طرف اشارہ ہوتا ہے۔ 

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورة البقرة، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment