مریض کے حق میں دعا کرو
عیادت کرنے کا دوسرا ادب یہ ہے کہ جب آدمی کسی کی عیادت کے لئے جائے تو پہلے مختصراً اس کا حال دریافت کرے کہ کیسی طبیعت ہے؟ جب وہ مریض اپنی تکلیف بیان کرے تو پھر اس کے حق میں دعا کرے۔ کیا دعا کرے، یہ بھی رسول الّٰلہ ﷺ نے سکھایا ہے، چنانچہ رسول الّٰلہ ﷺ بیمار کو ان الفاظ سے دعا دیا کرتے تھے۔
لاَ باَسَ طَھور اِن’ شَا ٴَ الّٰلہ (صحیح بخاری، کتاب المرض)
یعنی اس تکلیف سے آپ کا کوئ نقصان نہیں، آپ کے لئے یہ تکلیف انشاٴ الّٰلہ گناہوں سے پاک ہونے کا ذریعہ بنے گی۔ اس دعا میں ایک طرف تو مریض کو تسلّی دے دی کہ تکلیف تو آپ کو ضرور ہے لیکن یہ تکلیف گناہوں سے پاکی اور آخرت کے ثواب کا ذریعہ بنے گی۔ دوسری طرف یہ دعا بھی ہے کہ اے الّٰلہ! اس تکلیف کو اس بیمار کے حق میں اجر و ثواب کا سبب بنا دیجئے اور گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ بنا دیجئے۔
ماخوذ از بیان "بیمار کی عیادت کے آداب"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم
No comments:
Post a Comment