Thursday 25 May 2017

سورہٴ البقرہ: ۲۷۹ - پہلا حصّہ

فَاِنۡ لَّمۡ تَفۡعَلُوۡا فَاۡذَنُوۡا بِحَرۡبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ‌ۚ وَاِنۡ تُبۡتُمۡ فَلَـكُمۡ رُءُوۡسُ اَمۡوَالِكُمۡ‌ۚ لَا تَظۡلِمُوۡنَ وَلَا تُظۡلَمُوۡنَ۔

"پھر بھی اگر تم ایسا نہ کرو گے (اس کا ربط پچھلی آیت سے ہے جس میں سود چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا) تو الّٰلہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلانِ جنگ سن لو۔ اور اگر تم (سود سے) توبہ کرو تو تمہارا اصل سرمایہ تمہارا حق ہے۔ نہ تم کسی پر ظلم کرو، نہ تم پر ظلم کیا جائے۔"

یہ وعید اتنی شدید ہے کہ کفر کے سوا کسی اور بڑے سے بڑے گناہ پر قرآن کریم میں ایسی وعید نہیں آئ۔ الّٰلہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو اس کا مصداق بننے سے بچائے، اور ہم میں سے جو لوگ اس لعنت میں مبتلا ہیں ان کو جلد از جلد اس مصیبت سے نکلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ کون مسلمان ایسا ہوگا جو الّٰلہ پر ایمان رکھتا ہو، الّٰلہ کے رسول ﷺ پر ایمان رکھتا ہو، اس بات پر ایمان رکھتا ہو کہ قرآن کریم الّٰلہ تعالیٰ کی کتاب ہے، اور اس کا دل اس تنبیہ کو سن کر نہ کانپ اٹھے۔ 

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment