Sunday 28 May 2017

سورہٴ البقرہ: ۲۸۰ - دوسرا حصّہ

طبرانی کی ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ اس کے سر پر اس روز الّٰلہ کی رحمت کا سایہ ہو جبکہ اس کے سوا کسی کو کوئ سایہ سر چھپانے کے لیے نہ ملے گا تو اس کو چاہیے کہ تنگدست مقروض (جس کے ذمّے قرض ہو) کے ساتھ نرمی اور مساہلت کا معاملہ کرے، یا اس کو معاف کر دے۔

مسند احمد کی ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص کسی مفلس مقروض کو مہلت دے گا تو اس کو ہر روز اتنی رقم کے صدقہ کا ثواب ملے گا، جتنی اس مقروض کے ذمّے واجب ہے، اور یہ حساب میعادِ قرض پورا ہونے سے پہلے مہلت دینے کا ہے۔ جب میعادِ قرض پوری ہو جائے اور وہ شخص ادا کرنے پر قادر نہ ہو اس وقت اگر کوئ مہلت دے گا تو اس کو ہر روز اس کی دوگنی رقم صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا۔ 

ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ اس کی دعا قبول ہو یا اس کی مصیبت دور ہو تو اس کو چاہیے کہ تنگدست مقروض کو مہلت دے دے۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment