Wednesday 3 May 2017

سورہٴ البقرہ: ٢٦١ تا ٢٦٤ ۔ تیسرا حصّہ

پہلی آیت میں ارشاد فرمایا ہے کہ جو لوگ الّٰلہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں یعنی حج میں یا جہاد میں، یا فقراء و مساکین اور بیواؤں یا یتیموں پر، یا اپنے عزیزوں یا دوستوں پر جو مالی مشکل میں ہوں ان کی مدد کی نیّت سے، اس خرچ کرنے کی مثال ایسی ہے جیسے کوئ شخص گیہوں کا ایک دانہ عمدہ زمین میں بوئے، اس دانے سے گیہوں کا ایک پودا نکلے جس میں سات خوشے گیہوں کے پیدا ہوں، اور ہر خوشے میں سو دانے ہوں، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک دانے سے سات سو دانے حاصل ہو گئے۔

مطلب یہ ہوا کہ الّٰلہ کی راہ میں خرچ کرنے والے کا اجر و ثواب سات سو گنا تک پہنچتا ہے۔ ایک پیسہ خرچ کرے تو سات سو پیسوں کا ثواب حاصل ہو سکتا ہے، گو اس کی کچھ شرائط ہیں جو آگے آئیں گی۔ 

صحیح و معتبر احادیث میں ہے کہ ایک نیکی کا ثواب اس کا دس گنا ملتا ہے، اور سات سو گنا تک پہنچ سکتا ہے۔ حضرت عبدالّٰلہ ابن عبّاس رضی الّٰلہ عنہ نے فرمایا کہ جہاد اور حج میں ایک درہم خرچ کرنے کا ثواب سات سو درہم کے برابر ہے۔ (ابنَ کثیر، بحوالہٴ مسند احمد)

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment