Tuesday 2 May 2017

سورہٴ البقرہ: ٢٦١ تا ٢٦٤ ۔ دوسرا حصّہ

ان آیات میں سب سے پہلے الّٰلہ کی راہ میں خرچ کرنے کے فضائل کا بیان فرمایا گیا ہے۔ اس کے بعد ایسی شرائط کا بیان ہے جن کے ذریعے وہ صدقہ و خیرات الّٰلہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ عمل بن جائے۔ اس کے بعد ایسی چیزوں کا بیان ہے جو انسان کے صدقہ و خیرات کو برباد کر کے انہیں نیکیوں کے بجائے گناہوں میں بدل دیتی ہیں۔

اس کے بعد دو مثالیں بیان کی گئ ہیں، ایک ان نفقات و صدقات کی جو الّٰلہ تعالیٰ کے نزدیک مقبول ہو گئے، دوسرے ان نفقات و صدقات کی جو انسان کے کسی اور عمل کی وجہ سے الّٰلہ تعالیٰ کے نزدیک نا پسندیدہ ہو گئے۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment